بلوچستان کے ضلع نوشکی میں دہشتگرد تنظیم بی ایل اے نے ایک بار پھر بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا۔ یہ خودکش حملہ سیکورٹی چیک پوسٹ پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں چار بہادر اہلکار شہید ہوگئے۔ دھماکے کے بعد فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور جوابی کارروائی میں اب تک چار دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ہے، جبکہ باقی دہشتگردوں کو بھی جلد انجام تک پہنچانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے بھاری اسلحے سے لیس ہو کر سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم مستعد اہلکاروں نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کو پسپا کر دیا۔ فورسز کی بروقت حکمت عملی سے حملہ آوروں کو مزید نقصان پہنچانے کا موقع نہیں ملا۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق علاقے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے مزید نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ہندوستان کی پشت پناہی میں چلنے والی بی ایل اے نے بزدلانہ حملہ کیا ہو۔ ماضی میں بھی یہ دہشتگرد تنظیم بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے، مگر سیکورٹی فورسز کی بروقت کارروائیوں کی بدولت ان کے عزائم ہمیشہ ناکام ہوتے رہے ہیں۔ نوشکی میں ہونے والا یہ حملہ بھی دشمن کے ناپاک ارادوں کا حصہ تھا، مگر بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک و قوم کا دفاع کیا۔
اس حملے کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، اور لوگ دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دشمن کی ایسی مذموم کارروائیاں پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، بلکہ ان سے دہشتگردوں کے خلاف عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور جلد ہی مزید تفصیلات بھی سامنے آئیں گی۔ فورسز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان میں امن و استحکام کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیا جائے گا اور ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی۔
Leave a Reply