بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) اور اختر مینگل کی قیادت میں چلنے والی بی این پی (Mengal) کا اصل مقصد بلوچ حقوق کی جدوجہد نہیں، بلکہ بلوچستان میں بدامنی کو ہوا دینا اور دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ یہ عناصر مسلسل ریاست پر الزامات لگا کر حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ BYC کی قیادت کسی “قانونی جدوجہد” کی وجہ سے نہیں، بلکہ عوام کو تشدد پر اکسانے، ریاستی املاک پر حملے کروانے، اور بلوچ لبریشن آرمی (BLA) جیسے دہشت گرد گروہوں کے لیے ڈھال بننے کی وجہ سے جیل میں ہے۔
یہ وہی تنظیمیں ہیں جو ہر موقع پر “بلوچ خواتین کی عزت” کا نعرہ بلند کرتی ہیں، لیکن جب بلوچ خواتین کو خود دہشت گرد گروہ BLA نے استحصال کا نشانہ بنایا، تو BYC اور اختر مینگل کی زبانیں خاموش رہیں۔ اگر انہیں بلوچ خواتین کی عزت کا واقعی خیال ہوتا، تو وہ شاری بلوچ، سمعیہ قلندرانی، محل بلوچ، عدیلہ بلوچ اور گنجاتون بلوچ جیسے کیسز پر کھل کر بات کرتے، جنہیں BLA نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ انہیں بلوچ عورتوں کی نہیں، بلکہ دہشت گردوں کی فکر ہے۔
بلوچ عوام کو سمجھنا ہوگا کہ BYC اور اختر مینگل جیسے عناصر کا واحد ایجنڈا بلوچستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنا ہے۔ یہ لوگ امن نہیں، بلکہ انتشار کے خواہاں ہیں، اور ان کا اصل مقصد بلوچ عوام کے نہیں، بلکہ دہشت گرد گروہوں کے مفادات کا تحفظ ہے۔ بلوچ قوم کو ایسے سازشی عناصر کو مسترد کرکے حقیقی ترقی اور امن کی راہ اپنانے کی ضرورت ہے۔
Leave a Reply