وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے میں تعلیم کے شعبے میں نمایاں پیش رفت جاری ہے۔ گزشتہ 18 ماہ کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں 3200 سے زائد بند اسکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں، جس سے ہزاروں بچوں کو تعلیم کے مواقع میسر آئے ہیں۔
حکومتی اقدامات کا مقصد نہ صرف تعلیمی اداروں کو فعال بنانا ہے بلکہ اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی داخلہ شرح اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔ بند اسکولوں کی بحالی سے صوبے کے دور دراز علاقوں میں بھی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں، جہاں پہلے تعلیمی سہولیات کا فقدان تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے متعدد مواقع پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی دلانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کے مطابق تعلیم ہی وہ بنیاد ہے جس پر ایک روشن اور ترقی یافتہ بلوچستان تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
یہ اقدامات صوبے میں تعلیمی نظام کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہیں، جو آنے والے وقت میں بلوچستان کے تعلیمی منظرنامے کو مثبت انداز میں بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
Leave a Reply