بلوچستان میں تعلیمی ترقی کی نئی مثال — اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کا آغاز

کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں میرٹ کی بالادستی اور سروس ڈلیوری کے نظام کی بہتری سے عوام، خصوصاً نوجوانوں کا حکومت پر اعتماد بحال ہوگا اور ایک شفاف و متحرک نظامِ حکومت تشکیل پائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ بلوچستان میں کسی بھی شاہراہ کو احتجاج کے نام پر بند نہیں ہونے دیا جائے گا، اور آج یہ وعدہ پورا کیا جا چکا ہے۔

گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاؤن کوئٹہ میں صوبے کے پہلے اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی ایک دیرینہ خواب تھا جو اب حقیقت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے سب سے پہلے “اقرأ” کا حکم دے کر تعلیم کی اہمیت کو واضح کیا، مگر افسوس کہ معاشرے میں خصوصاً تعلیمِ نسواں کو وہ توجہ نہیں دی گئی جس کی وہ مستحق تھی۔

میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ ان کے والد میر غلام قادر بگٹی نے اپنے علاقے میں پہلا اسکول قائم کیا تھا جہاں ابتدائی دنوں میں وہ اور ان کی بہن پہلے دو طلبہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے محکمہ تعلیم میں اصلاحات کا آغاز اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیوں سے کیا۔ اگرچہ یہ فیصلہ ابتدا میں غیر مقبول تھا، مگر وقت نے ثابت کیا کہ یہ درست قدم تھا۔ ان کے مطابق 14 ہزار اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کرنے کے بعد 3200 غیر فعال اسکول دوبارہ فعال ہوئے اور 94 ہزار نئے بچوں کا داخلہ ممکن ہوا۔

وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ کالجز کی حاضری میں 60 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 600 کمیونٹی اسکولوں میں 32 ہزار نئے طلبہ شامل ہوئے۔ اب ان اسکولوں کو دو کمروں تک توسیع دینے کا عمل جاری ہے تاکہ بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔ غیر حاضری پر سینکڑوں اساتذہ کو برطرف کیا گیا، جس کے نتیجے میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کے لیے 79 ملین روپے سالانہ بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مستقل بنیادوں پر جاری رہے گا اور حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ افسران کسی دباؤ کے بغیر میرٹ پر فیصلے کریں اور عوامی خدمت کو اولین ترجیح بنائیں۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ سردیوں کی تعطیلات کے بعد بلوچستان کے تمام بند اسکول کھول دیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کی کامیاب مثال بلیدہ میں موجود ہے جہاں نجی و سرکاری اشتراک سے تعلیمی ادارہ بہترین نتائج دے رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت بلوچستان میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کو مضبوط بناتے ہوئے صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ انہوں نے گورنمنٹ گرلز اسکول جناح ٹاؤن کوئٹہ کے لیے دو بسوں کا اعلان کیا اور ہدایت کی کہ تمام اسکول بسوں کا رنگ پیلا رکھا جائے تاکہ انہیں تعلیمی اداروں کی شناخت کے طور پر پہچانا جا سکے۔

تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے طالبات کے بینڈ دستے کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں دو لاکھ روپے نقد انعام دینے کا اعلان بھی کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *