حب میں جنگلی حیات اور جنگلات کے تحفظ کے لیے اہم حکومتی اقدامات

چیف سیکرٹری کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جنگلی حیات کے تحفظ اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کے لیے سیکرٹری جنگلات عبدالفتح بھنگر نے ضلع حب کا دورہ کیا۔ اس دوران ڈپٹی کمشنر آفس میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ایس پی حب محمد معروف عثمان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی رضا کھوسہ، میئر میونسپل کارپوریشن وڈیرہ بابو فیض شیخ اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع بھر میں شکار پر مکمل پابندی کے نفاذ کو یقینی بنانے اور وائلڈ لائف ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

ڈویژنل فاریسٹ آفیسر خلیل کھوسہ نے سیکرٹری جنگلات کو ضلع میں جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے اقدامات پر بریفنگ دی اور بتایا کہ دریجی، سسی پنوں، چیچائی، جراڈ پیر، کچہ مسافری، مٹھڑی سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں ہر قسم کے شکار پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، سیکرٹری جنگلات نے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی روکنے کے لیے سخت اقدامات کا حکم دیا اور ٹمبر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیا۔

سیکرٹری جنگلات عبدالفتح بھنگر نے وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی اور جنگلات کی کٹائی کے تمام پرمٹ تاحکم ثانی معطل کرنے کے احکامات دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلات اور جنگلی حیات قدرتی خزانے کے انمول اثاثے ہیں اور ان کی حفاظت ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ذمہ دار شہری بن کر قدرتی وسائل کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی رضا کھوسہ اور ایس پی حب محمد معروف عثمان نے سیکرٹری جنگلات کو بریفنگ دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وائلڈ لائف اور فاریسٹ ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ جنگلات کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، انہیں گرفتار کر کے سمری ٹرائل کیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ اقدامات حکومت کی جانب سے جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایک سنجیدہ کوشش کا حصہ ہیں، جن کا مقصد ماحولیاتی توازن برقرار رکھنا اور قدرتی وسائل کو محفوظ بنانا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *