بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے خواتین کو خودکش حملوں کے لیے مجبور کرنے کے لیے شرمناک طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔ اس دہشت گرد تنظیم کی جانب سے پہلے خواتین کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ان کی غیر اخلاقی ویڈیوز اور تصاویر ریکارڈ کی جاتی ہیں اور پھر انہی مواد کو ان کے خلاف استعمال کرکے انہیں خودکش حملوں پر مجبور کیا جاتا ہے۔
یہ تنظیم خاص طور پر بلوچستان کے علاقوں جیسے تربت میں خواتین کو نشانہ بناتی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان سے دوستی کی جاتی ہے، انہیں جال میں پھنسایا جاتا ہے، اور بعد میں ان کی عزت و وقار کو نقصان پہنچا کر انہیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔ متاثرہ خواتین کو اکثر ایران جیسے ممالک بھیجا جاتا ہے جہاں انہیں دہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہے۔ جو خواتین مزاحمت کرتی ہیں، ان کے خلاف بدترین اقدامات کیے جاتے ہیں، جن میں جنسی زیادتی بھی شامل ہے، تاکہ انہیں مزید دباؤ میں لایا جا سکے۔
یہ کہانی صرف عدیلہ بلوچ کی نہیں، بلکہ کئی بلوچ خواتین کی زندگیوں کی حقیقت ہے، جنہیں بی ایل اے کے جنسی استحصال اور دباؤ کے ذریعے خودکش حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک اور دلخراش صورتحال ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور خواتین کی عزت کو پامال کرنے کی بدترین مثال ہے۔
Leave a Reply