پاکستان پیپلز پارٹی کے یومِ تاسیس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کا خطاب—عوامی سیاست، قومی وحدت اور دفاعی استحکام پر زور

پاکستان پیپلز پارٹی کے 58ویں یومِ تاسیس کی تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اور انتشار کے خلاف ریاست اور عوام ہمیشہ یکجہتی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ ان کے مطابق پیپلز پارٹی پاکستان کی وہ جماعت ہے جو چاروں صوبوں کی نمائندہ ہے اور ہر دور میں قومی وحدت اور بقا کی ضمانت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے سیاست کو محدود حلقوں سے نکال کر عوام کی دہلیز تک پہنچایا اور ملکی سیاست کو وہ سمت دی جس نے عام آدمی کو طاقت دی۔

وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ بھٹو شہید کے دور کے فیصلے آج بھی پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور دفاعی طاقت کی بنیاد سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کی جس مؤثر حکمتِ عملی نے خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا، اس کے پیچھے وہ جراتمندانہ فیصلے کارفرما ہیں جن کی بنیاد ماضی میں رکھی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے بھی میزائل ٹیکنالوجی اور دفاعی صلاحیت کے شعبے میں ایسے اقدامات کئے جنہوں نے پاکستان کو مزید مضبوط کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جس واضح اور غیر مبہم مؤقف کی ابتدا انہوں نے کی، اس کی مثال ملکی سیاست میں مشکل سے ملتی ہے۔

تقریب میں وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس نے کھلے عام دہشت گردی کو للکارا اور کارکنوں کی بڑی قربانیوں کے باوجود اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹی۔ انہوں نے محترمہ بینظیر بھٹو کے آخری خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لہجے سے اندازہ ہوتا تھا کہ وہ پاکستان کے عوام کے لیے کتنی فکر مند تھیں۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 27 دسمبر کے سانحے کے بعد جب ملک میں بے یقینی کی کیفیت تھی، اس وقت آصف علی زرداری کے “پاکستان کھپے” کے نعرے نے فیڈریشن کو مضبوط کیا اور ریاستی استحکام کو نئی قوت دی۔

وزیر اعلیٰ نے تقریب میں یہ اعلان بھی کیا کہ کوئٹہ سریاب روڈ پر واقع شہید ذوالفقار علی بھٹو کا تاریخی گھر سرکاری قبضے سے واگزار کرا لیا گیا ہے اور اس گھر کو صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی منظوری سے شہید خلیل احمد سمالانی کے خاندان کے نام کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ پارٹی شہداء کی قربانیوں کے اعتراف اور وفاداری کی قدردانی کا اظہار ہے، جہاں شہید کی والدہ اب مستقل طور پر رہائش اختیار کریں گی۔

اپنے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے کی موجودہ صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے انتہائی ناموافق حالات میں ذمہ داریاں سنبھالیں۔ عوام اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہے تھے اور ریڈ زون تک رسائی بھی محدود تھی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے عوام کو اداروں تک رسائی دینے، مسائل حل کرنے اور صوبے کو استحکام کی طرف لے جانے کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت دن رات محنت کر رہی ہے اور وہ عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ بلوچستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ یومِ تاسیس کا کیک کاٹ کر پارٹی کی تاریخی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *