وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا قلعہ سیف اللہ میں عوامی اجتماع سے خطاب

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے قلعہ سیف اللہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی خواہ مذہب کے نام پر ہو یا قومیت کے عنوان سے، اس کا عوامی حقوق اور ترقی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان کے عوام دہشت گردوں کے سامنے مضبوط دیوار کی طرح کھڑے ہیں اور کسی بھی صورت میں پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مذہب کے نام پر اسلحہ اٹھاتے ہیں وہ دراصل دین دشمن ہیں، کیونکہ اسلام امن، بھائی چارے اور برداشت کا پیغام دیتا ہے۔ اسی طرح قوم پرستی یا حقوق کے نام پر تشدد کو فروغ دینے والے بھی ملکی سلامتی کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ معصوم مسافروں اور شہریوں کا قتل ناقابل معافی جرم ہے اور انہوں نے کوئٹہ میں سیاسی جلسے پر ہونے والے خودکش حملے کی سخت مذمت کی۔ ان کے مطابق بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے خلاف مکمل طور پر متحد ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا جمہوری حق ہے مگر عوام کو مشکلات میں ڈالنے کے لیے سڑکیں بند کرنا آئین اور قانون کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے معدنی وسائل پر سب سے پہلا حق مقامی عوام کا ہے اور ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ وسائل پر قبضے کی کوشش کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر وعدہ کیا کہ وہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر حال میں کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کان مہترزئی ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا تاکہ پانی کے ضیاع کو روکا جا سکے اور مسلم باغ کو ضلع بنانے کا فیصلہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی بھائی چارے اور احترام کا رشتہ صدیوں پرانا ہے اور اسے کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔ اس موقع پر انہوں نے قلعہ سیف اللہ کی ترقی کے لیے مختلف منصوبوں کا اعلان بھی کیا جن سے مقامی عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *