بلوچستان میں جلسے مغرب تک ختم کرنے کی ہدایت، دہشت گردی عوام کو خوفزدہ نہیں کرسکتی، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات بہادر عوام کو مرعوب نہیں کرسکتے، بلوچستان کے لوگ ہمیشہ دشمنوں کے عزائم کو ناکام بناتے آئے ہیں۔ انہوں نے سریاب روڈ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک ہے، دہشت گرد نہ کسی قوم سے ہیں نہ کسی قبیلے سے، ان کا مقصد صرف خون خرابہ پھیلانا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو معاوضے کی فوری ادائیگی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو احتجاج کا حق حاصل ہے مگر تشدد کسی صورت برداشت نہیں ہوگا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سردار اختر مینگل پر حملے کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا، صرف اپوزیشن لیڈر یونس زہری سے سیاسی قیادت کو لاحق خطرات پر بات ہوئی تھی۔ انٹرنیٹ معطلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس لیے بعض اوقات یہ اقدام ضروری ہو جاتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ آئندہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے جلسے مغرب تک ختم کرنا ہوں گے تاکہ امن و امان اور عوامی سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ زیارت میں قبائلی جھگڑا ختم کرنے کے لیے جرگہ بلایا جا رہا ہے جبکہ حکومت دریائے سندھ کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور فی الحال بلوچستان کو سیلاب کا خطرہ نہیں۔

انہوں نے وزیراعظم کے دورۂ چین کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں اور یہ تاثر غلط ثابت ہوا ہے کہ پاکستان تنہائی کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا ہمیشہ مضبوط اور باہمت قوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان عوام کی جان و مال کے تحفظ اور صوبے کی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *